واشنگٹن(نیوز ڈیسک)بڑے بڑے ممالک کے درمیان خلاءپر حکمرانی کی جنگ مسلسل جاری ہے اور کوئی چاند کی تسخیر کر رہا ہے تو کوئی مریخ کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن ایک امریکی خاتون (سابقہ ملازمہ ہونے کا دعوی کرتی ہیں )نے امریکی خلائی ادارے ناسا کے خلائی روڑ کے بارے میں عجیب و غریب دعویٰ کرکے سب کو حیران کر دیا ہے۔جیکی ناکامی خاتون کہتی ہیں کہ انہوں نے1979ءمیں ناساکی لیبارٹری میں کام کے دوران مریخ پر دو انسانوں کو چہل قدمی کرتے ہوئے دیکھا۔
اُن کا کہنا ہیں کہ وہ اس وقت مریخ پر بھیجے گئے خلائی جہاز وائی کنگ لینڈر کی تصاویر اپنے سامنے لگی سکرین پر دیکھ رہی تھیں جبکہ اُن کے چھ دیگر ساتھی بھی یہ تصاویر دیکھ رہے تھے کہ اچانک خلائی لباس میں ملبوس دوانسان خلائی جہاز کی طرف بڑھتے دکھائی دیئے ۔وہ کہتی ہیں کہ سب لوگ ان انسانوں کو دیکھ کرحیران رہ گئے اور اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتے اچانک ان کی سکرین پر تصاویر کی نشریات بند کر دی گئیں اور جب وہ بھاگ کر کنٹرول روم کی طرف گئے تاکہ جان سکیں کی تصاویر کیوں نہیں دکھائی جا رہی ہیں تو انہیں کوئی جواب دئیے بغیر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا۔
خاتون کہتی ہیں کہ ان کے خیال میں امریکہ1979 ءسے مریخ پر پہنچا ہوا ہے لیکن کسی وجہ سے یہ بات خفیہ رکھی گئی ہیں ۔اس سے پہلے بھی متعدد حلقوں کی طرف سے امریکہ کی خفیہ خلائی کارروائی پر اظہار تشویش کیا جا چکا ہے لیکن تا حال حقائق سامنے نہیں آسکے۔
0 comments:
Post a Comment