Friday, 2 January 2015

ے گھر آدمی کو ٹی وی چینل کی جانب سے ایک کروڑ روپیہ ملا تو اس نے رقم کا کیا کیا؟جان کر آپ کو شدید حیرت ہو گی


    سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ اگر آپ دانش مندی سے پیسے خرچ نہ کریں تو کروڑوں روپے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔یہ کوئی کہاوت نہیں ہے بلکہ حقیقت میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ آج ہم آپ کو ایک ایسے بے گھر انسان کی کہانی بتاتے ہیں جو انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارتا تھا اور ایک دن اسے ایک لاکھ ڈالر (ایک کروڑ روپے) مل گئے اور آپ کو شاید یقین نہ آئے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں وہ دوبارہ اپنی پرانی حالت میں آچکا تھا۔
    یہ واقعہ ایک امریکی ڈاکومینٹری Reversal of Fortune میں 2005ءمیں دکھایا گیا ہے۔ ہواکچھ یوں کہ پروگرام کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر نے ایک آئیڈیا پر کام کرنے کا سوچا اور اس مقصد کے لئے ایک ایسے انسان کی تلاش کی جائے جو بے گھر ہو اور انتہائی مفلسی کی زندگی گزارتا ہو،اسے ایک لاکھ ڈالر دیا جائے اور اس بات کا مشاہدہ کیا جائے کہ وہ ان پیسوں کے ساتھ کیا کرتا ہے اور ان تمام بات کو ریکارڈ کیا جائے۔خوش قسمتی سے قرعہ ٹیڈ روڈریج کے نام نکلا جو کہ بچپن سے ہی انتہائی مخدوش حالات کا سامنا کرتاآیا تھا۔ ٹیڈ کا کہنا ہے کہ اس کی ماں اور بہنوں نے اسے غربت کی وجہ سے چھوڑ دیا اور وہ گلیوں بازاروں سے کین اور بوتلیں اٹھا کر بیچا کرتا تھا اور مشکل سے 25ڈالر(2500روپے) ایک دن میں کما پاتا جن سے وہ اپنی زندگی کا پہیہ چلاتا جبکہ سونے کے لئے وہ کسی سڑک یا پارک کا رخ کرتا۔اس دوران اس کی دوستی ایک 18سالہ لڑکے مائیک کے ساتھ ہوگئی۔

    ایک دن کوڑے میں سے اسے ایک بریف کیس ملا جس پر لکھا تھا ’اگر ایک بے گھر انسان کو ایک لاکھ ڈالر دئیے جائیں تو وہ اس کے ساتھ کیا کرے گا۔‘ٹیڈ کو پتا چل گیا کہ اس کی لاٹری نکل آئی ہے اور اب وہ اپنی مرضی سے زندگی گزار سکتا ہے۔بس پھر کیا تھا اس نے اپنے لئے ایک نئی سائیکل خریدی اور ایک اچھے سے ہوٹل میں کمرہ لے کر رہنے لگاجہاں اس نے اپنے دوست مائیک کو بھی بلا لیا۔۔چونکہ ٹیڈ کے دانت بہت گندے تھے اور عورتیں اس سے دور بھاگتی تھیں لہذا اس نے اپنے دانت صاف کروائے اور خاتون کی دوستی کا مزہ لینے لگا۔اس دوران جب اس نے اپنی ماں اور بہنوں کو اپنی خوش قسمتی کا بتایاتو فوراًسے پہلے اس کے پاس آدھمکیں،اب ان میں ٹیڈ کی محبت امڈ آئی تھی اور وہ اس کی کامیابی کے لئے بہت زیادہ فکر مند ہو گئیں تھیں۔
    ٹیڈکو پیسے ملے ابھی صرف ایک ہفتہ ہی ہوا تھا لیکن اس نے دوہزار ڈالر(دولاکھ روپے) خرچ بھی کردئیے تھے۔اب اس نے اپنی ماں کے ساتھ کسی اور شہر میں رہنے کا فیصلہ کیا لیکن اپنا شہر چھوڑنے سے قبل اس نے اپنے دوست مائیک کو ایک گاڑی لے کر دے دی۔آنے والے ہفتوں اس نے بار میں جاکر عیاشیاں شروع کردیں اور اس کاایک ہفتے کا خرچہ 10ہزار ڈالر تھا جبکہ اس نے اپنے لئے 35ہزار ڈالر کی گاڑی اور اپنی نئی دوست کو بھی گاڑی لے کر دی، ساتھ ہی اس نے ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لے کر اس میں فرنیچر وغیرہ بھی رکھوادیا۔اس دوران جب ٹی وی پروڈیوسر نے اسے کسی سے مل کر مستقبل کی منصوبہ بندی کا مشورہ دیا تو ٹیڈ کے جواب نے اس حیران کردیا۔’مجھے مستقبل کا کوئی شوق نہیں اور میں صرف آج کے لئے سوچتا ہوں۔‘ٹیڈ نے کوئی بھی کام کرنے سے انکار کردیا جبکہ وہ فلم پروڈیوسر سے بھی پیسہ دینے پر ناراض نظر آنے لگا۔
    اس ڈاکومینٹری کا اختتام اس بات پر ہوتا ہے کہ ٹیڈ نے صرف چھ ماہ میں ایک کروڑ روپیہ اڑا دیا۔ 1دسمبر 2006ءکے The Oprah Winfrey Show میں ٹیڈ اور پروڈویوسر وائین پاورز ایک ساتھ آئے اور جب پروگرام کی میزبان نے اس سے پوچھا کہ اب اس کے پاس کتنے پیسے ہیں تو اس کا جواب تھا کہ کوئی بھی نہیں۔ ٹیڈ اب اپنے شہر پاسا ڈینا لوٹ چکا ہے جہاں وہ دوبارہ بے گھروں والی زندگی گزار رہا ہے اور گزر اوقات کے لئے استعمال شدہ بوتلیں اٹھا کر بیچتا ہے۔

    Mr.Victorious Jafar Wattoo

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit, sed do eiusmod tempor incididunt ut labore et dolore magna aliqua. Ut enim ad minim veniam, quis nostrud exercitation.

    0 comments:

    Post a Comment

     

    Copyright @ 2013 Wattoo Into Pc.