لندن (نیوز ڈیسک) جب قسمت کسی پر مہربان ہو جائے تو اسے سمجھ نہیں آتی کہ نعمتیں کدھر کدھر سے نچھاور ہو رہی ہیں، کچھ ایسا ہی ایک برطانوی طالب علم کے ساتھ ہوا کہ اسے اچانک بغیر کسی ادائیگی کے قیمتی اشیاءموصول ہونے لگیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ وہ اس وقت تک 3600 پاﺅنڈ (تقریباً 6 لاکھ پاکستانی روپے) کے تحائف وصول کر چکا ہے۔
بائیس سالہ رابرٹ کوئن پر یہ عنایات دراصل آن لائن اشیاءفروخت کرنے والی ویب سائٹ Amazon کی طرف سے کی جا رہی ہیں اور اس کے پیچھے کمپیوٹر کی خرابی کا ہاتھ ہے۔ رابرٹ کہتے ہیں کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل ان کے گھر سام سنگ 55 انچ ٹی وی موصول ہوا۔ پھر سام سنگ گلیکسی ٹیب، چھوٹی اینڈرائیڈ ٹیبلٹ، کتابوں والی الماری، کیمرہ، سونی پی ایس پی کنسول، کئی کھلونے، ایک کتاب اور ایک سنگل بیڈ سمیت تحائف کے کل 51 ڈبے موصول ہوئے۔ رابرٹ نے جب معاملے کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ Amazon کے کمپیوٹر سسٹم میں خرابی کی وجہ سے گاہکوں کی طرف سے واپس کی گئی اشیاءکمپنی کو موصول ہونے کی بجائے اس کے گھر کے ایڈریس پر آ رہی تھیں۔ اس نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمپنی کو آگاہ کر دیا اور کمپنی نے بھی دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے تمام اشیاءکرسمس کے تحفے کے طور پر دے دی ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں کاروبار خوب زوروں پر رہا ہے اور ”بلیک فرائیڈے“ کے موقع پر صرف ایک دن کے دوران 55 لاکھ اشیاءفروخت ہوئیں۔
بائیس سالہ رابرٹ کوئن پر یہ عنایات دراصل آن لائن اشیاءفروخت کرنے والی ویب سائٹ Amazon کی طرف سے کی جا رہی ہیں اور اس کے پیچھے کمپیوٹر کی خرابی کا ہاتھ ہے۔ رابرٹ کہتے ہیں کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل ان کے گھر سام سنگ 55 انچ ٹی وی موصول ہوا۔ پھر سام سنگ گلیکسی ٹیب، چھوٹی اینڈرائیڈ ٹیبلٹ، کتابوں والی الماری، کیمرہ، سونی پی ایس پی کنسول، کئی کھلونے، ایک کتاب اور ایک سنگل بیڈ سمیت تحائف کے کل 51 ڈبے موصول ہوئے۔ رابرٹ نے جب معاملے کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ Amazon کے کمپیوٹر سسٹم میں خرابی کی وجہ سے گاہکوں کی طرف سے واپس کی گئی اشیاءکمپنی کو موصول ہونے کی بجائے اس کے گھر کے ایڈریس پر آ رہی تھیں۔ اس نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمپنی کو آگاہ کر دیا اور کمپنی نے بھی دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے تمام اشیاءکرسمس کے تحفے کے طور پر دے دی ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں کاروبار خوب زوروں پر رہا ہے اور ”بلیک فرائیڈے“ کے موقع پر صرف ایک دن کے دوران 55 لاکھ اشیاءفروخت ہوئیں۔
0 comments:
Post a Comment