لندن(نیوزڈیسک)آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ جب ہم کھانا کھاتے ہیں اور دانت صاف نہیں کرتے تو کھانے کے اجزاءدانتوں میں رہ جاتے ہیں اور اس طرح دانتوں میں کیڑا لگنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ سڑ جاتے ہیں۔ یہ نظریہ امریکی ماہر دندان نے پیش کیا تھا لیکن اب اس نظریے کو رد کیا جانے لگا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ دانتوں میں کیڑا لگنے کا تعلق ہماری روزمرہ کی خوارک سے ہے اور اگر ہماری خوراک میں غذائیت کم ہو تو دانتوں میں کیڑا لگنا یقینی ہے۔تحقیق کار ڈاکٹر ویسٹن پرائس کا کہنا ہے کہ اگر کھانے میں لحمیات، منرلز، وٹامن اور غذائیت کم ہو تو ہماری ہڈیاں اور دانت کمزور ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔خون میں کیلشیم اور فاسفورس کا تناسب خراب ہوجاتا ہے جبکہ بیکٹیریا ان کمزوریوں کی وجہ سے حملہ آور ہوتا ہے اور دانتوں میں کیڑا لگ جاتا ہے۔ڈاکٹر ویسٹن کا کہنا ہے کہ اگر دانتوں کے کیڑے سے نجات حاصل کرنی ہے تو ہمیں اپنی خوراک کی طرف توجہ دینی ہوگی ۔اس کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی روزانہ کی خوارک میں چند بنیادی تبدیلیاں کرنی ہوں گی یعنی کھانے میں ناریل کا تیل، گوشت،ڈیری،سی فوڈ کا استعمال کرے تو یہ بہت مفید ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ کلیجی، گردے کا استعمال بھی مفید ہے لیکن ساتھ ہی ایسی خوراک سے پرہیز کیا جائے جس سے گلوکوز براہ راست خون میں شامل ہو کہ اس طرح خون کا تناسب خراب ہوگا لہذا آٹا، لوبیا، دالیں وغیرہ کا استعمال کم کردیا جائے تو دانت بیکٹیریا سے محفوظ رہیں گے اور ان میں کیڑا بھی نہیں لگے گا۔
0 comments:
Post a Comment