لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں شراب نوشی کے بعد خطرناک ڈرائیونگ کرتے ہوئے تین مقامات پر حادثہ کرنے والے شخص کو عدالت نے اس انکشاف کے بعد باعزت بری کردیا ہے کہ وہ اب ایک اچھا مسلمان بن چکا ہے اور ایک پاک صاف اور ذمہ دارانہ زندگی گزاررہا ہے۔
چالیس سالہ آصف مسعود نے نوٹنگم شہر میں غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے دوران ایک واٹر ہائیڈرنٹ کو ٹکر ماری اور پھر ایک راﺅنڈ اباﺅٹ کے گرد دو جگہ پر ٹکرایا۔ یہ واقعہ گزشتہ سال نومبر میں پیش آیا۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو اس نے بتایا کہ وہ شدید نشے میں تھا اور اسے مدد کی ضرورت تھی۔ وہ اس سے پہلے بھی 9دفعہ سزا یافتہ تھا۔ تازہ ترین مقدمے کا سلسلہ جاری تھا کہ اب اس کے وکیل رابرٹ کیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے مذہب اسلام کی طرف لوٹ آیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ اب شراب کو ہاتھ بھی نہیں لگاتا اور ایک صاف ستھری زندگی گزاررہا ہے۔ وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم اب اپنے ماضی پر شرمندہ ہے اور اپنے دین اور نئی زندگی کے بارے میں نہایت سنجیدہ ہے۔ عدالت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ اب وہ ایک نیا انسان بن کر سامنے آئے گا اور اس کے ساتھ ہی اسے معاف کرتے ہوئے باعزت بری کردیا۔
0 comments:
Post a Comment