آک لینڈ (نیوز ڈیسک) ہالی ووڈ کی مشہور حسیناﺅں کی برہنہ تصاویر چوری ہونے کی خبروں نے اس مواد کے شائقین کو جنون میں مبتلا کردیا ہے اور یہ لوگ انٹرنیٹ پر ان تصاویر کو دیکھنے کیلئے بے تابی سے سرچ میں مصروف ہیں۔ نیوزی لینڈ میں ان جنونیوں کی بے صبری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپیوٹر وائرس پھیلانے والے گروپوں نے جعلی لنک بنا کر لوگوں کو لبھانا شروع کردیا جن پر کلک کرنے سے بے شمار لوگوں کے کمپیوٹروں پر وائرس نے حملہ کردیا اور ملک میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی بڑی کمپنی سپارک نیوزی لینڈ کا نیٹ ورک ہی بیٹھ گیا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس حملے کا آغاز ایک ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے ہوا جس پر اداکاراﺅں کی برہنہ تصاویر دیکھنے کیلئے لنک دئیے گئے تھے۔ ان لنکس کو کلک کرنے سے بیرونی ویب سائٹوں نے اپنا عمل شروع کردیا اور بھاری مقدار میں انٹرنیٹ ٹریفک بیرونی ویب سائٹوں کی طرف جانا شروع ہوگئی۔ جیسے جیسے مزید لوگوں نے ان لنکس کو کلک کیا ویسے ہی وائرس پھیلتا چلا گیا اور بالآخر انٹرنیٹ ہی جمود کا شکار ہوگیا۔ جمعہ کے روز سے پیدا ہونے والا مسئلہ اتوار تک جزوی طور پر حل کیا جاسکا۔ کمپنی نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ اداکاراﺅں کی مشکوک تصاویر والے لنکس پر کلک نہ کریں اور نہ ہی ان سے متعلقہ ای میل کی اٹیچمنٹ کھولیں ورنہ وائرس کے حملہ کا شکار ہوسکتے ہیں اور قیمتی ڈیٹا بھی ضائع ہوسکتا ہے۔
0 comments:
Post a Comment