راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ان کو 69 ایم این اےز کی حمایت حاصل ہے،اب خورشید شاہ اپوزیشن لیڈر نہیں رہے۔نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو متنازعہ نہیں ہونا چاہیئے لیکن خورشید شاہ ایم کیو ایم کے حوالے سے دیے گئے اپنے بیان کی وجہ سے متنازعہ ہوچکے ہیں۔ہم سیاست میں اپنی اصلیت نہیں بھولے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ نے انہیں اتنی عزت 8 مرتبہ وزیر بننے پر نہیں دی جتنی دھرنوں کے دوران ملی ہے۔اب وہ ہر روز پوری قوم سے خطاب کرتے ہیں۔انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اکیلا کھڑا ہے اور ان کی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف ایک ساتھ ہو جائیں۔ پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحریکوں میں لوگ شامل ہوتے ہیں اور چھوڑ بھی جاتے ہیں ۔ یہ عوامی تحریک کا اپنا فیصلہ تھا اور انہوں نے جو کیا اس میں وہ خود مختار ہیں۔
اپنی پارٹی عوامی مسلم لیگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والی جماعتوں کو ان کی پارٹی کے لوگ چندہ دیتے ہیں جبکہ ہماری پارٹی کو آج تک کسی نے 5 روپے بھی نہیں دیے۔ ہمارے پاس سیاست کے میں ریاضت ہے لیکن پیسہ نہیں ہے۔ 30 اگست کو پولیس کی جانب سے شیلنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اگر عمران خان قادری کے پیچھے نہ چھپتے تو ان کو بہت مار پڑنی تھی۔عمران خان کے پاس ایسے کارکن نہیں ہیں جو مقابلہ کر سکتے جبکہ طاہر القادری کے کارکنان کے پاس یہ صلاحیت موجود تھی۔انہوں نے غلیل کے ساتھ پولیس کا مقابلہ کیا۔جاوید ہاشمی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوںنے میری ولدیت کو چیلنج کیا جس کے جواب میں صرف یہی کہہ سکتا تھا کہ ان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔مسلم لیگ نواز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے 20 ہزار روپے دیے تھے جو ابھی تک انہوں نے واپس نہیں کیے۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن ان کی مقروض جماعت ہے۔
اپنی پارٹی عوامی مسلم لیگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والی جماعتوں کو ان کی پارٹی کے لوگ چندہ دیتے ہیں جبکہ ہماری پارٹی کو آج تک کسی نے 5 روپے بھی نہیں دیے۔ ہمارے پاس سیاست کے میں ریاضت ہے لیکن پیسہ نہیں ہے۔ 30 اگست کو پولیس کی جانب سے شیلنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اگر عمران خان قادری کے پیچھے نہ چھپتے تو ان کو بہت مار پڑنی تھی۔عمران خان کے پاس ایسے کارکن نہیں ہیں جو مقابلہ کر سکتے جبکہ طاہر القادری کے کارکنان کے پاس یہ صلاحیت موجود تھی۔انہوں نے غلیل کے ساتھ پولیس کا مقابلہ کیا۔جاوید ہاشمی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوںنے میری ولدیت کو چیلنج کیا جس کے جواب میں صرف یہی کہہ سکتا تھا کہ ان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔مسلم لیگ نواز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے 20 ہزار روپے دیے تھے جو ابھی تک انہوں نے واپس نہیں کیے۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن ان کی مقروض جماعت ہے۔
0 comments:
Post a Comment