ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں خواتین ڈرائیوروں پر پابندی کے خلاف احتجاج نے نیا موڑ لے لیا ہے اور اب ایک طاقتور قبیلے کے سردار نے احتجاج کرنے والی خواتین کو نفسیاتی رہنمائی اور مدد لینے کا مشورہ دے دیا ہے۔
اس احتجاج نے حال ہی میں اس وقت ایک بار پھر عالمی توجہ حاصل کر لی جب لوجان الحثلول نامی نوجوان خاتون نے متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب میں خود گاڑی چلا کر داخل ہونے کی کوشش کی۔ خاتون کو رات بھر سرحد پر روکے رکھا گیا اور اس دوران ان کی طرف سے ٹوئٹر پر بھیجی گئی تصاویر اور پیغامات نے بے پناہ توجہ حاصل کی۔ اب حثلول قبیلے کے سردار عبدالرحمان الحثلول کی جانب سے یہ بیان آ گیا ہے کہ ڈرائیونگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نفسیاتی کاﺅنسلنگ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس احتجاج کو سعودی روایات اور کلچر کے خلاف مغرب کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا اور خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری جانب احتجاج کرنے والی خواتین نے اسے اپنا بنیادی حق قرار دیتے ہوئے کوشش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment